تصاویر، سوشل میڈیا پاکستان کی تاریخ، دلچسپ معلومات اردو، دلچسب واقعات، ٹیکنالوجی کی خبریں

،پاکستان کی تاریخ، دلچسپ معلومات اردو، دلچسب واقعات، نوکھی کہانیاں، اردو ادبی لطائف، اردو بلاگرز ٹیکنالوجی کی خبریں، انٹرنیٹ کے فائدے اور نقصانات مضمون، تصاویر، سوشل میڈیا

Search This Blog

سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات مضمون social media advantages and disadvantages essay in urdu, فیس بک کا استعمال سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات.

سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات

انٹرنیٹ کے فائدے اور نقصانات مضمون

Internet advantages and disadvantages in urdu language.

Social Media Benefits and Side Effects In Urdu

Facebook Advantages And Disadvantages

سوشل میڈیا کا دور.

فیس بک کے فوائد اور نقصانات

Very good 😊

thank you so much for your appreciation

media essay in urdu

thank you so much for your comment here

thanks for this information

You are Most Welcome also read this https://urdusweet.blogspot.com/2020/06/artificial-intelligence-essay-in-urdu.html

Post a Comment

Popular posts from this blog, اسلامی معلومات سوال و جواب islami sawal-o-jawab in urdu, کمپیوٹر کیا ہے؟ کمپیوٹر کی تاریخ کمپیوٹر ٹیکنالوجی basic computer knowledge in urdu.

UrduPoint.com

  • English News
  • آج کا اخبار
  • شہروں کی خبریں
  • مضامین و انٹرویوز
  • آج کی تصاویر‎
  • تصاویری گیلریاں
  • سابقہ ​​اخبارات
  • دلچسپ و عجیب

فرقان احمد سائر

سوشل میڈیا کا کردار

منگل 13 اپریل 2021

Furqan Ahmad Sair

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

Dianat Aur Farz Shanasi Jurm Thehri

دیانت اور فرض شناسی جرم ٹھہری (ملک محمد سلمان)

Ana Parast Insan Bad Tareen Anjam Se Do Char Hota Hai

اناپرست انسان، بدترین انجام سے دوچار ہوتاہے (قاسم علی شاہ)

Khud Kalami

خودکلامی (قاسم علی شاہ)

Badle Ke Baghair Badalna Hoga Riyasat Ko

بدلے کے بغیر بدلنا ہوگا ریاست کو! (ساجد خان)

Sach Bolna Mushkil Likhna Bahut Aasan

سچ بولنامشکل، لکھنا بہت آسان (ساجد خان)

Kyu Daren Zindagi Me Kya Hoga

کیوں ڈریں زندگی میں کیاہوگا! (ساجد خان)

Pakistan Mein Ehsaas Zimadari Ka Fuqdan

پاکستان میں احساس ذمہ داری کا فقدان (محمد رضا سید)

Tehreek Adam Aitmad Kheel Shoro

تحریک عدم اعتماد،کھیل شروع! (جنید نوازچوہدری (سویڈن))

KhudPasandi Aik Mohlak Nafsiyati Bimari

خودپسندی، ایک مہلک نفسیاتی بیماری (محمد عبداللہ)

Darmiyani Umer

درمیانی عمر‎‎ (فیضی ڈار)

Mysure Mein Mehsoor Sumaira

میسور میں محصور سمیرا۔۔! (ڈاکٹر لبنی ظہیر)

Siyasat Nama

سیاست نامہ‎‎ (محمد بشیر)

متعلقہ عنوان :

فرقان احمد سائر کے کالمز.

دیوار کراچی۔۔

ہفتہ 19 فروری 2022

جنات کے قبائل

منگل 8 فروری 2022

شیخ چلی کے شگوفے اور موجودہ نیا لطیفہ

جمعرات 3 فروری 2022

آزادی صحافت میں خطرے کی گھنٹی

بدھ 2 فروری 2022

ہیومین ٹریفکینگ میں نوکری اور سیکچوئیل مقاصد کا بڑھتا ہوا کاروبار

ہفتہ 22 جنوری 2022

کراچی سیف سٹی وقت کی اہم ضرورت

جمعرات 20 جنوری 2022

شہنشاہ غزل کے قبر کی حالت زار‎‎

جمعرات 13 جنوری 2022

24 دسمبرمہاجر ثقافت کا ایک تاریخ ساز دن

جمعرات 23 دسمبر 2021

Arif Mahmud Kisana

عارف محمود کسانہ

SajawaL Bajwa

سجاول باجوہ

Shabbir Ibne Adil

شبیر ابن عادل

Abdul Rauf Khan

عبدالرؤف خاں

Hafiz Irfan Khatana

حافط عرفان کھٹانہ (ریاض ۔ سعودی عرب)

Nadeem Basra

عمران خان شنواری

Usama Khamis Minhas

اُسامہ خامس منہاس

UrduPoint.com

  • Contact Us  
  • Disclaimer  
  • Privacy Policy  
  • Advertisment  
  • PakistanPoint  
  • English News  
  • Arabic News  
  • About Us  
  • Send Your Content  
  • RSS Feed  
  • News Widget  

UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News

© 1997-2024, UrduPoint Network

All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.

Urdu Notes

انٹرنیٹ پر ایک مضمون | Essay on Internet in Urdu

Back to: Urdu Essays List 2

ایک زمانہ تک حضرت انسان چاند ستاروں اور سیاروں کو حیرت و حسرت سے دیکھا کرتا تھا اور پھر انسان نے اپنی خودی کو پہنچانا اور عقل کے نور سے اس کے اندر شعور و آگاہی کی شمعیں فروزاں ہو گئیں۔خودی کے نور نے انسان کو بلند پروازی، بلند خیالی اور بلند نظر عطا کی اور وہ چاند، ستاروں اور سیاروں کو چیرتا ہوا چراغ نیلی فام سے پرے اپنی منزل کی طرف بڑھنے لگا۔

انسان نے ایجادات کے انبار لگا دئیے ہیں۔اس نے محیرالعقول چیزیں ایجاد کر ڈالی ہیں۔ان چیزوں کی ایجاد نے اس کی زندگی کی بہت سی مشکلات کو آسانیوں میں تبدیل کردیا ہے۔زیر نظر مضمون انٹرنیٹ کے حوالے سے ہے اور یہ ایک بہت بڑا مواصلاتی نظام ہے جو پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔اس نظام کے ذریعے وہ سب کمپیوٹر، جن سے انٹرنیٹ نسب ہوا، آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔دنیا میں کسی کونے میں رہنے والے لوگ نہ صرف ایک دوسرے سے رابطہ کر سکتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کے مشاہدات، تجربات اور معلومات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

اس محیر العقول ایجاد کا بیج امریکہ میں بویا گیا۔شروع میں انٹرنیٹ کے ذریعے یونیورسٹیوں کی تعلیم و تحقیقی ڈیٹا کا تبادلہ ہوتا تھا اور یہ جدید نظام امریکہ اور لندن میں متعارف تھا۔انٹرنیٹ پیغام رسائی کا جدید ترین اور تیز ترین ذریعہ ہے۔آپ دنیا کے کسی بھی خطے میں ہوں،آپ کے خطوط، پیغامات، آپ کی تحریریں تصاویر فوری طور پر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوسکتی ہیں۔آپ اپنے گھر بیٹھ کر امریکہ یا برطانیہ کے کسی اخبار یا وہاں پر موجود کسی کتاب کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔

جس طرح پرندوں کو کسی ملک میں جانے کے لیے پاسپورٹ اور ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی اس طرح انٹرنیٹ کے ذریعے ویزے یا پاسپورٹ کے صرف ایک بٹن دبانے سے دنیا کی کسی بھی شہر علاقے سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

کسی زمانے میں کمپنیوں کو اپنی مصنوعات بین الاقوامی منڈیوں میں متعارف کروانے کے لیے مہینے اور سال لگتے تھے۔اب انٹرنیٹ میں نئی نئی مصنوعات کی خبریں بین الاقوامی منڈیوں تک فوراً پہنچا دیتا ہے۔اب کسی کاروباری شخص کو کاروبار کے سلسلے میں سفر کرنے کی ضرورت نہیں۔اب تو وہ اپنے ڈرائنگ روم میں ناشتہ کرتے ہوئے دنیا کے کسی بھی مارکیٹ سے رابطہ کر سکتا ہے۔انٹرنیٹ کے ذریعے وہ نہ صرف مال دیکھ سکتا ہے بلکہ وہ حسب ضرورت خرید کر منگوا بھی سکتا ہے۔

ایک زمانہ تھا کہ پیغام رسانی کے لیے کبوتروں کی خدمات لی جاتی تھیں۔پھر گھوڑ سواروں کے ذریعے پیغامات پہنچائے جانے لگے۔بعد ازاں محکمہ ڈاک قائم ہوا اور خطوط کے ذریعے پیغامات ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچائے جانے لگے۔اب ای میل کے ذریعے پوری دنیا سمٹ کر آپ کے گھر میں آگئی ہے۔آپ کمپیوٹر پر خط لکھیے اور اسے دنیا کے کسی بھی خطے میں بھیج دیجئے۔آپ جس شخص کو ای میل کر رہے ہوں، اس کا ای میل ایڈریس آپ کے پاس ہونا چاہیے۔اب پیغامات ہفتوں، دنوں اور مہینوں میں نہیں پہنچتے بلکہ یہ ہوا کہ دوش پر منٹوں میں پہنچ جاتے ہیں۔

ایف-ٹی-پی (file transfer protocol)

ایف-ٹی-پی کے ذریعے کسی بھی کمپیوٹر سے فائل کا حصول ممکن ہے۔بعض اوقات ہمیں پرانا ریکارڈ حاصل کرنے کے لئے کسی لائبریری، عجائب گھر یا اخبارات ورسائل سے رجوع کرنا ہوتا ہے اسی طرح ریکارڈ فائل کے لیے ہم ایف-ٹی-پی سے رجوع کرسکتے ہیں.آپ اس کی وساطت سے بغیر پہچان کروائے کوئی چیز اپنے کمپیوٹر میں منتقل کر سکتے ہیں۔علاوہ ازیں آپ اس کے ممبر بھی بن سکتے ہیں۔

اس کے ذریعے آپ اپنا پاس ورڈ سیٹ کریں اور یہاں بیٹھ کر دوسرے ملک میں موجود کمپیوٹر چلا سکتے ہیں۔ تعلیم کے حوالے سے دنیا کی مشہور یونیورسٹیوں آکسفورڈ اور ہارورڈ نے انٹرنیٹ کے ذریعہ مختلف کورسس کا اجرا کیا ہے۔طلبہ اپنے پاس ورڈ کے ذریعے کمپیوٹر سے اپنے لیکچرز ڈاون لوڈ کرسکتے ہیں۔ان کورسس کے باقاعدہ امتحانات ہوتے ہیں اور پھر ان امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلباء کو اسناد دی جاتی ہیں۔اب تعلیمی دنیا میں ایک انقلاب آ چکا ہے۔علم کے جو خزانے آنکھوں سے اوجھل تھے، اب ان خزانوں سے لوگ گھر بیٹھے مستفید ہو رہے ہیں۔آپ کہیں بھی رہتے ہوں تعلیم کے راستے میں سمندر، صحرا، جنگل اور ریگستان رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ آپ انٹرنیٹ کے ذریعے کسی بھی علمی میکدے سے اپنا ساغر بھر سکتے ہیں۔اب ذہنوں میں کشادگی آچکی ہے اور سوچیں وسیع ہو چکی ہے۔اب پوری دنیا ایک گلوبل ولیج کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

لاریب، انٹرنیٹ نے علم کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیاہے۔انٹرنیٹ نے دوکاندار اور گاہک کے فاصلوں کو مٹا دیا ہے لیکن اس کے کچھ نقصانات بھی دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ انٹرنیٹ کے سامنے بیٹھنے والا شخص اتنا سست الوجود ہوجاتا ہے کہ وہ دنیا ومافیا سے بےخبر صرف اسی کا ہوکر رہ جاتا ہے۔اس کی نظر میں زندگی صرف انٹرنیٹ کا نام ہے۔زندگی کے دیگر معاملات اور معمولات اس کے نزدیک بے معنی ہو جاتے ہیں۔اسے باہر کی دنیا سے کوئی سروکار نہیں ہوتا۔وہ اپنی دنیا میں مست اور محور رہتا ہے۔اس کی نیند پوری نہیں ہوتی۔بیٹھ بیٹھ کر اس کے وزن میں اضافہ ہوجاتا ہے۔بالآخر وہ اپنی صحت سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔

انٹرنیٹ کے ذریعے اخلاقی برائیاں جنم لے رہی ہیں۔نئی نسل انٹرنیٹ کا اندھا دھند استعمال کر رہی ہے۔اس کے ذریعے مخرب الاخلاق معلومات بھی حاصل نہیں ہوتی،جو نئی نسل کے اذہان پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ انٹرنیٹ ہماری ضرورت بن چکا ہے۔زندگی کے ہر شعبے میں اس کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور ہر شعبے میں ترقی کرنی چاہیے۔جس طرح دیگر ایجادات کے فوائد بھی ہیں اور نقصانات بھی، اسی طرح انٹرنیٹ کے فائدے بھی ہیں نقصانات بھی۔

اللہ تعالی نے ہر ذی شعور کو سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں سے نوازا ہے۔جو لوگ تعمیری سوچ رکھتے ہیں اور اپنی سوچ کو اعلیٰ مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں، وہ کامیابی حاصل کرتے ہیں۔اس دنیا کے بازار ان لوگوں سے بھی بھرے نظر آتے ہیں، جو منفی سوچ کے مالک ہوتے ہیں اور برے منصوبے بناتے ہیں۔یہ اپنی تخریب کاریوں سے لوگوں کی زندگیوں کے چراغ گل کرتے ہیں۔اب یہ انسان پر منحصر ہے کہ اس نے کسی ایجاد سے فائدہ اٹھانا ہے یا نقصان۔

Mock Test 13

Your answer:

Correct answer:

Your Answers

Urdu Learners - Hub Of Knowledge in Urdu

  • _وضاحتی مضامین
  • _مختصر مضامین

Essay on Internet in Urdu | انٹرنیٹ پر مضمون

آج ہم اُردو میں انٹرنیٹ پر مضمون فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ یہ مضمون ان طلباء کی مدد کر سکتا ہے جو انٹرنیٹ کے بارے میں معلومات تلاش کر رہے ہیں۔ یہ مضمون یاد رکھنے میں بھی آسان ہے۔ اس مضمون کو آسان اور سادہ الفاظ میں لکھا گیا ہے لہذا کوئی بھی طالب علم اس موضوع پر لکھ سکتا ہے۔

Essay on Internet in Urdu

انٹرنیٹ پر مضمون

انٹرنیٹ ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن گیا ہے۔ یہ ہمیں معلومات، تفریح اور مواصلات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ اس نے ہمارے بات چیت کرنے ، خریداری کرنے اور یہاں تک کہ کام کرنے کے طریقے میں انقلاب برپا کردیا ہے۔

انٹرنیٹ کے مواصلات پر اثر

انٹرنیٹ نے ہمارے بات چیت کرنے کے طریقے پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ اس نے دوستوں اور دیگر لوگوں کے ساتھ رابطے میں رہنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان بنا دیا ہے ، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ دنیا میں کہاں ہیں۔ فیس بک ، ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسی ایجادات نے ہر انسان کے خیالات اور تجربات کو ایک لمحے میں دوسروں کے ساتھ بانٹنا ممکن بنا دیا ہے۔ اسی طرح ، ہم لوگوں سے آمنے سامنے رابطہ قائم کرنے کے لئے اسکائپ اور زوم جیسی ویڈیو کانفرنسنگ خدمات بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ، انٹرنیٹ نے کاروباری اداروں کے لئے اپنے صارفین کے ساتھ بات چیت کرنا بھی آسان بنا دیا ہے ، جس سے انہیں اپنے کاروبار کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔

انٹرنیٹ کے خریداری پر اثرات

انٹرنیٹ نے ہمارے خریداری کے طریقے کو بھی بدل دیا ہے کیونکہ ہم اپنے گھر میں بیٹھ کر اشیاء کی خریداری ، ان کی قیمتوں کا موازنہ اور یہاں تک کہ خریداری کرنے سے پہلے دوسرے خریداروں سے مشورہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ سب انٹرنیٹ کی بدولت ہی ممکن ہو پایا ہے۔

انٹرنیٹ کے سوچ پر انٹرنیٹ کا اثر

انٹرنیٹ نے ہمارے سوچنے اور معلومات پر عمل کرنے کے انداز کو بھی تبدیل کردیا ہے۔ اب ہم مختصر وقت میں معلومات کی وسیع مقدار تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ اس سے مختلف موضوعات پر تحقیق کرنا اور ہمارے سوالات کے جوابات تلاش کرنا بہت آسان ہوگیا ہے۔ انٹرنیٹ نے موجودہ واقعات اور دنیا بھر کی خبروں سے آگاه رہنا بھی آسان بنا دیا ہے۔

انٹرنیٹ کے ممکنہ خطرات

اگرچہ انٹرنیٹ کے بہت سے فوائد ہیں ، لیکن کچھ ممکنہ خرابیاں بھی ہیں جن پر غور کیا جانا چاہئے۔ مثال کے طور پر ، سب سے اہم خطرات میں سے ایک یہ ہے کہ اسے غلط معلومات یا بدنیتی پر مبنی مواد پھیلانے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ، انٹرنیٹ کا استعمال کرتے وقت ہماری ذاتی معلومات کی چوری اور دیگر سائبر کرائمز کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ آخر میں ، انٹرنیٹ پر زیادہ وقت گزارنا بھی ٹھیک نہیں ہے کیونکہ یہ ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کے لئے اچھا نہیں ہے۔

نتیجہ (Conclusion)

آخر میں، انٹرنیٹ نے ہمارے بات چیت، سیکھنے اور کاروبار کرنے کے طریقے میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ اس نے ہمیں دنیا بھر سے معلومات کی وسیع مقدار تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے اور ہمیں ان طریقوں سے منسلک کیا ہے جو پہلے کبھی ممکن نہ تھے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Page Header Logo

Ahmad Bashir’s Urdu Essay Writing

احمد بشیر کی اُردو مضمون نگاری.

  • Dr Riaz Ahmad Lecturer, Department of Urdu Govt. College University, Faisalabad
  • Dr Rabia Sarfaraz Head of Urdu Department Govt. College University, Faisalabad

"Ahmad Bashir was a renowned journalist and a literary icon of Urdu. He wrote essays / articles and columns equally in English and Urdu. Among the various of his journalistic and literary facets, sketch-writing, novel-writing and editorial-writing are worth-mentioning. He got education in film-making from America, and then started film-making and direction in Pakistan. He produced few documentaries, and made the first and the last to date belly film of Pakistan "Chirree Kahaani" that achieved an award in belly film festival of Iran. He chose journalism for making his livelihood, and learnt journalism from Charagh Hassan Hassrat in the daily "Amroz". He was called the founder of Urdu feature-writing. He wrote his debut feature on Gaamma Pehalwaan. After the daily "Amroz", he started writing for the weekly "Qandeel". He never sticked long to a newspaper owing to his truthfulness and ideological thoughts. He was a staunch socialist and flag-bearer of social justice.

  • Full Text PDF

Copyright (c) 2024 Dr Riaz Ahmad; Dr Rabia Sarfaraz

Creative Commons License

This work is licensed under a Creative Commons Attribution 4.0 International License .

Noor e Tahqeeq , LGU is fully open access and licensed under  Creative Commons Attribution 4.0 International License . 

CC BY :  This license allows reusers to distribute, remix, adapt, and build upon the material in any medium or format, so long as attribution is given to the creator. The license allows for commercial use.

CC BY includes the following elements: BY  – Credit must be given to the creator

Noor eTahqeeq allows the authors to retain copyright under the CC-BY license . However, authors have to sign a form agreeing to the publication of their article under the  CC-BY license .

media essay in urdu

HEC Recognized Research Journal

Publication Fee : Rs. 10,000/-

After Accepting a Paper "10,000" Payment from the Author.

media essay in urdu

Indexations 

 

media essay in urdu

  • For Readers
  • For Authors
  • For Librarians

Principal Contact

Department of Urdu

Lahore Garrison University, Lahore

About this Publishing System

Urdu Story & Articles

Urdu Stories & Articles

Saturday 21 April 2018

Electronic media essay in urdu by yasir pirzada | میڈیا کی ریٹنگ.

electronic media essay in urdu

No comments:

Post a comment.

an essay on media in urdu

Urdu Notes

Role Of Media Essay In Urdu

Back to: Urdu Essays List 3

Role Of Media Essay In Urdu 1

آج کے دور میں سوشل میڈیا کے بغیر زندگی گزارنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ ہر طرف اسی کی چرچا ہے اور ہر انسان اسی کا عادی بن چکا ہے۔ اس کی مقبولیت میں بہت ہی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ سوشل میڈیا میں گوگل٬ فیس بک، واٹس ایپ، یوٹیوب، وغیرہ شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پرنٹ الیکٹرانک سے بالکل الگ ہے۔ سوشل میڈیا اپنے ذریعے ایک مجازی دنیا بناتا ہے جسے استعمال کرنے والا انسان سوشل میڈیا کے کسی پلیٹ فارم (فیس بک٬ ٹویٹر، انسٹا گرام) وغیرہ کا استعمال کرکے اپنی پہنچ اور پہچان کو بہت آگے بڑھا سکتا ہے۔ آج کے دور میں سوشل میڈیا ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ بن گیا ہے۔ یہ ہمیں گھر بیٹھے ہر طرح کی خبریں انٹرنیٹ کے ذریعہ پہنچا دیتا ہے۔ دیکھا جائے تو پہلے کی زندگی کے مقابلے ہماری آج کی زندگی کو اس نے بالکل آسان بنا دیا ہے۔اور یہ صرف باہری ضروری خبروں کے لیے ہی نہیں، بلکہ انسان کے وقت کو گزارنے کے لیے بھی بہت اچھا ہے۔

سوشل میڈیا کے ذریعے آج انسان آن لائن نوکری ڈھونڈ سکتا ہے اور گھر بیٹھے آن لائن کام کر سکتا ہے۔سوشل میڈیا کے ہماری زندگی میں بہت فائدے ہیں۔ مگر کچھ لوگوں نے اس کے غلط استعمال سے اس کو غلط ثابت کر دیا ہے۔ جس طرح سے فلموں کی ریلیزنگ کی خبریں اور اس کے علاوہ بہت سی چھوٹی چھوٹی خبریں سوشل میڈیا کے ذریعہ دکھایا جا سکتا ہے اسی طرح سے سوشل میڈیا پر غلط خبریں غلط افواہ بھی دکھائی جا سکتی ہیں۔ اور کچھ غلط لوگ اس کا فائدہ اٹھا کر ملک کے لوگوں میں نفرت ڈالنے کی کوشش کرنے لگتے ہیں جس کا انجام برا ہوتا ہے۔ اس لیے ہر انسان کو سوشل میڈیا کا صحیح استعمال کرنا چاہیے۔

سوشل میڈیا کے فائدے

  • (1) سوشل میڈیا کے ذریعے لوگ ایک دوسرے سے دور ہوتے ہوئے بھی بات کر سکتے ہیں اور ویڈیو گرافکس کے ذریعے ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں۔
  • (2) اس کے ذریعے وہ خبریں جاننے کو ملتی ہیں جو جلدی نیوز کے ذریعے نہیں مل پاتیں۔
  • (3) گوگل کے ذریعے ہم ہر سوال کا جواب ڈھونڈ سکتے ہیں۔
  • (4) سوشل میڈیا کا استعمال ہر انسان کر سکتا ہے چاہے وہ کم پڑھا لکھا بھی ہو۔
  • (5) سوشل میڈیا کے ذریعے انسان فوٹو٬ ویڈیو اور ہر طرح کی خبریں کہیں بھی بھیج سکتا ہے۔

سوشل میڈیا کے نقصانات

  • (1) اسکول کے بچوں کا وقت اس میں ضائع ہوتا ہے جس کی وجہ سے امتحان میں نمبر کم آتے ہیں۔
  • (2) دشمنی نبھانے کے لیے لوگ فوٹو اور ویڈیو کو اسکین کرکے غلط تصویریں بنا کر پوری دنیا میں پھیلا دیتے ہیں۔
  • (3) غلط خبریں پھیلتی ہیں جس کی وجہ سے شہر میں دنگے فسادات ہوتے ہیں۔
  • (4) آنکھوں پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے اس کے زیادہ استعمال سے آنکھیں خراب بھی ہو سکتی ہیں۔
  • (5) اور سب سے زیادہ بےحیائی کا سبب سوشل میڈیا ہی بن رہا ہے۔ لڑکے لڑکیاں ناجائز محبت کا اظہار خیال اس کے ذریعے ہی کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا ایک بہت ہی اچھا پلیٹ فارم ہے اپنے ٹیلنٹ کو دکھانے کا۔ اسکے ذریعے ہم بہت ساری چیزوں کو سیکھ سکتے ہیں اور اگر ہمارے اندر کوئی ہنر ہے تو وہ بھی ہم دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔ لیکن اس کا ذرا سا غلط استعمال آپ کو تباہ و برباد کر سکتا ہے۔ کیونکہ جہاں پر اچھی چیزیں ہوتی ہیں وہاں پر بری چیزیں بھی ہوتی ہیں۔ بس یہ آپ کی ذمےداری ہے کہ آپ کیسے اس چیز کا استعمال کرتے ہیں۔

an essay on media in urdu

Today's Paper | May 17, 2024

Media, its influence on urdu and society.

an essay on media in urdu

The manipulation of media and its ever-increasing influence on society has been a subject of many research studies.

However, the scholarship in the Urdu language has remained limited to literary, historical and religious studies and areas such as media studies got very little attention of it.

That is why a book in Urdu discussing issues related to the media and especially India’s contemporary Urdu media, is a boon for both general readers and students of mass communications.

Suhail Anjum is a well-known India journalist and scholar of Urdu. He has been studying media for many years now and his analysis of the subject is usually objective and detached.

His books Media: roop behroop (Media: guise and disguise) and Maghribi media aur Islam (Western media and Islam) are testimony to the statement.

His third book Media, Urdu aur jadeed rujhaanaat (Media, Urdu and modern trends) is yet another attempt at understanding Indian media vis-a-vis Urdu, Islam and modern trends. Although the book had appeared a couple of years ago, I could get it only a couple of weeks ago and I feel that students of mass communication at our universities should at least know about it, even if they cannot read it, because availability of Indian books in Pakistan is becoming harder day by day despite all the feel-good statements of both the governments.

Had it not been for some booksellers from Lahore, reading new Indian books would have remained a dream.

The book is divided into three sections. The first section discusses different aspects of the media and the range is quite wide. Articles in this section deal with covering terrorism, information technology revolution, electronic media and obscenity in reality shows.

The second section covers topics related to the media and Urdu. It surveys and reviews some burning issues India’s Urdu journalism facing today. The first article in this section discusses some trends with reference to the standard of the language used on TV channels. For instance, Mr Anjum writes about a discussion in a TV programme on the future of Urdu and Hindi languages telecast a few years ago. Ashok Vajpai, a leading Hindi writer, addressing the writers of Urdu said that it was a misconception that Hindi was doing well in India. He said that the situation for Hindi was no better for Hindi than it was for Urdu as the language used by Hindi language channels was not ‘pure’ Hindi.

On the other hand, according to Mr Anjum, journalists and writers of Urdu complained that Hindi-language channels were damaging Urdu by using Urdu words incorrectly. He carried out a sample survey to find out the percentage of Urdu words used on Hindi channels. It showed that the use of Urdu words on Hindi channels ranged between 15 to 25 per cent. Another article in this section based on empirical research is titled the journalism of the religious schools (madressahs or seminaries). There are some more invaluable articles, too. In a nutshell, this section provides the reader with a vivid picture of contemporary Indian Urdu journalism and issues related to it. The third section discusses the media and affairs of Muslims. An article in this section elaborates on the image of Muslims as presented by the Indian media.

Aside from the distorted image of Muslims portrayed in print and electronic media, the article also includes a reference to Bollywood films. According to Mr Anjum, Muslim characters in Indian films are too far away from reality. They are shown wearing ankle-length pyjamas, beard and brimless caps. They would be either ‘jihadist’, ‘terrorists’ or some criminal.

They would not have anything humane about them and their favourite pastime would be smuggling, crime, bloodshed and inhumane acts.

They would be gangsters or dons. Rarely would you find in these films a Muslim character that is educated or a professional.

Suhail Anjum has tried to be unemotional and rational in his analyses and most of his arguments are based on observation and research. Prof Shafe Qidvai of Aligarh Muslim University, mass communication department in his introduction to the book has rightly mentioned that Suhail Anjum has taken full care of research methodology for this empirical study.

Rizwanullah in the other introduction to the book has written that the purpose of this book of Suhail Anjum’s is to understand the relation between Indian Muslims and the contemporary media.

The book has been published by Delhi’s Educational Publishing House.

[email protected]

Unicef to launch child rights protection programme

Men held for street crime part of sectarian killing network: Karachi CTD

Men held for street crime part of sectarian killing network: Karachi CTD

Karachi’s BRT Green and Orange lines now go hand in hand

Karachi’s BRT Green and Orange lines now go hand in hand

دبئی پراپرٹی لیکس میں سابق فوجی افسران کی جائیدادیں بھی شامل

دبئی پراپرٹی لیکس میں سابق فوجی افسران کی جائیدادیں بھی شامل

دبئی لیکس: ریت پر محلات بنانے والی پاکستانی شخصیات

دبئی لیکس: ریت پر محلات بنانے والی پاکستانی شخصیات

کون سے ممالک اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرتے ہیں؟

کون سے ممالک اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرتے ہیں؟

Textiles’ Export Growth Slows In April

Textiles’ Export Growth Slows In April

Supreme Court Action On Faisal Vawda’s Statement

Supreme Court Action On Faisal Vawda’s Statement

Market Wrap Up: KSE-100 Closes At 75,325.88

Market Wrap Up: KSE-100 Closes At 75,325.88

From Modi to Mamata: AI-Generated Dance Videos Stir Election Worries

From Modi to Mamata: AI-Generated Dance Videos Stir Election Worries

Top News Stories: South Africa Once Again Denounces Israel At Top UN Court

Top News Stories: South Africa Once Again Denounces Israel At Top UN Court

NAB Laws Hearing Featuring Imran Khan Ends Without Him Speaking

NAB Laws Hearing Featuring Imran Khan Ends Without Him Speaking

PML-N Trying To Lower Inflation: Salma Butt

PML-N Trying To Lower Inflation: Salma Butt

What Is China’s Solution For Russia, Ukraine War?

What Is China’s Solution For Russia, Ukraine War?

Dear visitor, the comments section is undergoing an overhaul and will return soon.

Latest Stories

PTI’s Omar Ayub hinges talks with return of ‘stolen seats’, quashing Imran’s cases

PTI’s Omar Ayub hinges talks with return of ‘stolen seats’, quashing Imran’s cases

Iran arrests over 250 in raid on ‘satanist network’

Iran arrests over 250 in raid on ‘satanist network’

Slovakia’s PM Fico still in intensive care after assassination bid, govt says

Slovakia’s PM Fico still in intensive care after assassination bid, govt says

Defence Minister Khawaja Asif calls for enhanced security on NA premises

Defence Minister Khawaja Asif calls for enhanced security on NA premises

Out on bail, firebrand Indian politician poses fresh challenge for Modi

Out on bail, firebrand Indian politician poses fresh challenge for Modi

Amid heatwave alert, Punjab govt shortens timings of public, private schools for May

Amid heatwave alert, Punjab govt shortens timings of public, private schools for May

Going Loco for Local: Make your K-drama dreams come true with Danny’s kimchi

Going Loco for Local: Make your K-drama dreams come true with Danny’s kimchi

Literary festival in Quetta ends with calls for spotlight on Balochistan

Literary festival in Quetta ends with calls for spotlight on Balochistan

‘Just one out of 10,000’: Mahira Khan brushes off ‘miscreant’ throwing things at her in Quetta

‘Just one out of 10,000’: Mahira Khan brushes off ‘miscreant’ throwing things at her in Quetta

Most popular.

Imran to ‘appear before SC’ today after big relief

Imran to ‘appear before SC’ today after big relief

Cartoon: 16 May, 2024

Cartoon: 16 May, 2024

Dubai Unlocked: Pakistan’s multi-billion dollar property pie

Dubai Unlocked: Pakistan’s multi-billion dollar property pie

IHC approves Imran Khan’s bail in £190m corruption case

IHC approves Imran Khan’s bail in £190m corruption case

Ex-military men in Dubai leaks

Ex-military men in Dubai leaks

The emirate’s dark underbelly

The emirate’s dark underbelly

Anticlimactic adjournment as NAB laws hearing featuring Imran ends without him speaking

Anticlimactic adjournment as NAB laws hearing featuring Imran ends without him speaking

Govt slashes petrol price by Rs15.39 per litre in major relief

Govt slashes petrol price by Rs15.39 per litre in major relief

University student in Karachi kills two ‘robbers’, loses life in gun battle

University student in Karachi kills two ‘robbers’, loses life in gun battle

Editorial: Punjab govt should pause defamation bill till it can engage key stakeholders

Editorial: Punjab govt should pause defamation bill till it can engage key stakeholders

How will judicial and political leadership reclaim their respective spaces lost to the establishment?

How will judicial and political leadership reclaim their respective spaces lost to the establishment?

Innovation for agriculture

Innovation for agriculture

Are inflation and brand boycotts changing your shopping habits? Take our survey now!

Are inflation and brand boycotts changing your shopping habits? Take our survey now!

Institutional attrition

Institutional attrition

April enigma

April enigma

New way to learn

New way to learn

Merging for what?

Merging for what?

Dangerous law

Dangerous law

Uncalled for pressure.

Dubai properties

Dubai properties

In good faith, ctds’ shortcomings, malmö mixtape.

Malmö mixtape

تصاویر، سوشل میڈیا پاکستان کی تاریخ، دلچسپ معلومات اردو، دلچسب واقعات، ٹیکنالوجی کی خبریں

،پاکستان کی تاریخ، دلچسپ معلومات اردو، دلچسب واقعات، نوکھی کہانیاں، اردو ادبی لطائف، اردو بلاگرز ٹیکنالوجی کی خبریں، انٹرنیٹ کے فائدے اور نقصانات مضمون، تصاویر، سوشل میڈیا

Search This Blog

سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات مضمون social media advantages and disadvantages essay in urdu, فیس بک کا استعمال سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات, انٹرنیٹ کے فائدے اور نقصانات مضمون, internet advantages and disadvantages in urdu language, facebook advantages and disadvantages, سوشل میڈیا کا دور.

Very good 😊

thank you so much for your appreciation

an essay on media in urdu

thank you so much for your comment here

thanks for this information

You are Most Welcome also read this https://urdusweet.blogspot.com/2020/06/artificial-intelligence-essay-in-urdu.html

Post a Comment

Popular posts from this blog, اسلامی معلومات سوال و جواب islami sawal-o-jawab in urdu, انٹرنیٹ کی دنیا انٹرنیٹ کی سہولت انٹرنیٹ کی ایجاد what is internet in urdu language brief history of internet in urdu.

Waldain ki Izzat/ Ehtaram Essay in Urdu

Best urdu speech ever in written form, urdu speech on hope and motivation, garmi ka mausam essay in urdu.

URDU-SPEECHES-WEBSITE-LOGO-1

Urdu Speeches

Find the best Urdu Speeches Online

Waldain ki Izzat Ehtaram Essay in Urdu

Namaz Essay in Urdu

Warzish ke Faiday Essay in Urdu

Warzish ke Faiday Essay in Urdu

Social media essay in urdu pdf.

SOCIAL-MEDIA-URDU-ESSAY-PDF

Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Urdu Essay on “ Social Media Essay in Urdu PDF ” in Written Form. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end.

اس مضمون میں، ہم معاشرے اور انفرادی زندگی پر سوشل میڈیا کے اثرات کا جائزہ لیتے ہیں۔ اس کے فوائد سے لے کر نقصانات تک، سوشل میڈیا پر یہ مضمون آپ کو موضوع کو گہرائی سے سمجھنے میں مدد دے گا۔

What is Social Media?

سوشل میڈیا کیا ہے؟

_____________________________________________________________________________________________________

سوشل میڈیا پچھلی دو دہائیوں میں ہماری زندگیوں میں ہر جگہ موجود ہے۔ فیس بک سے لے کر ٹویٹر تک، انسٹاگرام سے لنکڈ ان تک، سوشل میڈیا نے ہمارے رابطے، معلومات کا اشتراک، اور ایک دوسرے کے ساتھ مشغول ہونے کے طریقے کو نئے سرے سے متعین کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس مضمون میں، ہم معاشرے اور انفرادی زندگی پر سوشل میڈیا کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔

The Advantages of Social Media

سوشل میڈیا کے فوائد

The Advantages of Social Media urdu essay in written form

سوشل میڈیا کے بہت سے فوائد ہیں جنہوں نے ہمارے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے کے طریقے کو بدل دیا ہے۔ کچھ فوائد میں شامل ہیں

: رابطے میں اضافہ سوشل میڈیا نے جغرافیائی فاصلے سے قطع نظر لوگوں کے لیے ایک دوسرے سے جڑنا آسان بنا دیا ہے۔ سوشل میڈیا کے ساتھ، لوگ حقیقی وقت میں دوستوں اور خاندان کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں، پیغامات کا تبادلہ کر سکتے ہیں، اور تصاویر اور ویڈیوز کا اشتراک کر سکتے ہیں۔

: معلومات تک رسائی سوشل میڈیا معلومات کا خزانہ ہے۔ خبروں کے مضامین سے لے کر سبق تک، تفریح ​​سے لے کر تعلیمی وسائل تک، سوشل میڈیا میں وہ سب کچھ ہے جس کی آپ کو سیکھنے، بڑھنے اور تفریح ​​کرنے کی ضرورت ہے۔

: بہتر آگاہی

سوشل میڈیا مختلف سماجی، سیاسی اور ماحولیاتی مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ سوشل میڈیا کے ساتھ، لوگ مہمات بنا سکتے ہیں، خبروں کا اشتراک کر سکتے ہیں، اور ایسی بات چیت میں مشغول ہو سکتے ہیں جو تبدیلی لا سکتے ہیں۔

: کاروبار کے لیے بہتر مواقع سوشل میڈیا کاروبار کو اپنے صارفین تک پہنچنے، اپنی مصنوعات اور خدمات کو فروغ دینے اور اپنا برانڈ بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے، کاروبار وسیع تر سامعین تک پہنچ سکتے ہیں، لیڈز پیدا کر سکتے ہیں اور اپنے کسٹمر بیس کو بڑھا سکتے ہیں۔

The DisAdvantages of Social Media

The DisAdvantages of Social Media urdu essay in written form

:سوشل میڈیا کے جہاں بہت سے فائدے ہیں وہیں اس کے نقصانات بھی ہیں۔ کچھ نقصانات میں شامل ہیں

Addiction of Social Media

: لت سوشل میڈیا نشہ آور ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے ضرورت سے زیادہ استعمال ہو سکتا ہے جو روزمرہ کی سرگرمیوں، تعلقات اور پیداواری صلاحیت میں مداخلت کر سکتا ہے۔

Spread of False Information

:غلط معلومات کا پھیلاؤ سوشل میڈیا جھوٹی معلومات اور سازشی تھیوریوں کی افزائش گاہ ہے۔ اس کی آسان رسائی کے ساتھ، غلط معلومات کا تیزی سے پھیلنا آسان ہے، جس سے الجھن اور غلط معلومات پیدا ہوتی ہیں۔

Privacy Concerns

:رازداری کے خدشات سوشل میڈیا بہت زیادہ ذاتی ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے، جسے بدنیتی پر مبنی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا کے استعمال کا مطلب یہ بھی ہے کہ لوگ اکثر ذاتی معلومات کا اشتراک کر رہے ہیں، جیسے کہ مقام اور رابطے، جو کہ سیکورٹی کے لیے خطرہ ہو سکتے ہیں۔

The Impact of Social Media on Society

معاشرے پر سوشل میڈیا کے اثرات

The impact of Social Media urdu essay in written form

معاشرے پر سوشل میڈیا کے اثرات نمایاں ہیں۔ سوشل میڈیا نے ہمارے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کا طریقہ بدل دیا ہے اور معاشرے کے کام کرنے کے طریقے کو بھی بدل دیا ہے۔ سوشل میڈیا کے معاشرے پر کچھ اثرات یہ ہیں

Changes in Communication

:مواصلات میں تبدیلیاں سوشل میڈیا نے لوگوں کے بات چیت کا طریقہ بدل دیا ہے۔ سوشل میڈیا کے ساتھ، لوگ حقیقی وقت میں بات چیت کرسکتے ہیں، پیغامات کا تبادلہ کرسکتے ہیں، اور تصاویر اور ویڈیوز کا اشتراک کرسکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہمارے بات چیت کے طریقے میں تبدیلی آئی ہے، جیسے شارٹ ہینڈ، ایموجیز کا استعمال اور آمنے سامنے کمیونی کیشن۔

Changes in the Way We Consume News

: خبروں کے استعمال کے انداز میں تبدیلیاں سوشل میڈیا نے خبروں کے استعمال کے طریقے کو بدل دیا ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے، خبروں کو فوری طور پر شیئر کیا جا سکتا ہے، جس سے لوگوں کو دنیا بھر کی خبروں تک رسائی ان کی انگلی پر پہنچ سکتی ہے۔

Political Engagement

سیاسی مشغولیت سوشل میڈیا نے ہمارے سیاست میں مشغول ہونے کا طریقہ بدل دیا ہے۔ سوشل میڈیا کے ساتھ، لوگ مہمات بنا سکتے ہیں، خبروں کا اشتراک کر سکتے ہیں، اور ایسی بات چیت میں مشغول ہو سکتے ہیں جو تبدیلی لا سکتے ہیں۔

Influencer Culture

:متاثر کن ثقافت سوشل میڈیا نے متاثر کن ثقافت کو جنم دیا ہے، جہاں سوشل میڈیا پر زیادہ پیروکار رکھنے والے لوگ لوگوں کے خریدنے کے فیصلوں، فیشن کے انتخاب، اور یہاں تک کہ سیاسی عقائد کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔

The Impact of Social Media on Individual Lives

انفرادی زندگی پر سوشل میڈیا کے اثرات

The impact of Social Media urdu essay in written form

سوشل میڈیا نے بھی انفرادی زندگی پر خاصا اثر ڈالا ہے۔ انفرادی زندگیوں پر سوشل میڈیا کے کچھ اثرات شامل ہیں

Increased Self-Esteem

: خود اعتمادی میں اضافہ سوشل میڈیا خود اعتمادی کو بڑھا سکتا ہے کیونکہ لوگ لائکس، کمنٹس اور شیئرز کے ذریعے مثبت آراء اور توثیق حاصل کر سکتے ہیں۔

Decreased Self-Esteem

: خود اعتمادی میں کمی تاہم، سوشل میڈیا خود اعتمادی کو بھی کم کر سکتا ہے، کیونکہ لوگ حد سے زیادہ خودغرض ہو سکتے ہیں اور اپنا موازنہ دوسروں سے کر سکتے ہیں، جس کی وجہ سے احساس کمتری اور خود اعتمادی کم ہو جاتی ہے۔

Improved Mental Health

:بہتر دماغی صحت سوشل میڈیا دماغی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے کیونکہ لوگ دوسرے لوگوں سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں جو ایک جیسے تجربات کا اشتراک کرتے ہیں اور مدد فراہم کرتے ہیں۔

Decreased Mental Health

:دماغی صحت میں کمی دوسری طرف، سوشل میڈیا دماغی صحت پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے، کیونکہ لوگوں کو سائبر دھونس، غلط معلومات اور مسلسل موازنہ کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے، جس سے پریشانی اور ڈپریشن جنم لے سکتا ہے۔

آخر میں، سوشل میڈیا نے معاشرے اور انفرادی زندگی پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔ اگرچہ اس کے فوائد ہیں، جیسے کہ رابطے میں اضافہ اور معلومات تک رسائی، اس کے نقصانات بھی ہیں، جیسے کہ لت اور رازداری کے خدشات۔ جیسا کہ ہم سوشل میڈیا کا استعمال جاری رکھتے ہیں، اس کے اثرات سے آگاہ ہونا اور اسے ذمہ داری سے استعمال کرنا ضروری ہے۔ سوشل میڈیا پر اس مضمون میں معاشرے اور انفرادی زندگی پر سوشل میڈیا کے اثرات کو سمجھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

Thanks for reading this Article on Urdu Essay on “ Social Media Essay in Urdu PDF ” in Written Form. If you liked reading this article or have suggestions please write it down in the comments section. Thankyou for visiting our Site !

URDU ESSAY ON ALLAMA IQBAL

Urdu Speech on “WAQT KI PABANDI”

URDU SPEECH ON 12 RABI UL AWAL

Urdu Speech on “USTAD KI EHTARAM”

URDU SPEECH ON WOMENS RIGHTS

Urdu Speech on “motivational speech”

PAKISTAN KA NIZAM E TALEEM URDU SPEECH

Urdu Speech on “Cleanliness”

Urdu Speech on “Independence Day”

Urdu Speech on “ Importance of Time “

Urdu Speech on “ Thankyou Speech for Welcome Party ”

Very Sad Farewell Speech in Urdu PDF Written

Funny Farewell Speech in Urdu PDF Written

Emotional Farewell Speech in Urdu PDF Written

Urdu Speech on “Shaheed ki jo maut hay wo qaum ki hayat hay”

Urdu Speech on “Watan se Muhabbat”

Urdu Speech on “Hum Zinda Qaum Hain”

Urdu Speech on “Defence Day”

Urdu Speech on “ Inqilab Aayega “

Urdu Speech on “Father’s Day”

Urdu Speech on 23 March 1940

Urdu Speech on “Markaz-e-Yaqeen Pakistan”

Urdu Speech on “Khamoshi Kab Tak”

One thought on “ Social Media Essay in Urdu PDF ”

I have been surfing online more than 3 hours nowadays, but I by no means discovered any attention-grabbing article like yours. It is pretty price sufficient for me. In my opinion, if all webmasters and bloggers made good content as you probably did, the web will be a lot more useful than ever before.

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

Related News

Waldain ki Izzat Ehtaram Essay in Urdu

Social Media Essay in Urdu: Advantages and Disadvantages

Hello everyone! I hope you are feeling great. Today, I want to share a PDF of an essay in Urdu with you about something special titled “Social Media”. Moreover, Social Media is like a superpower that gives us the power to connect with people from all around the world and share cool stuff with each other. Let’s dive into it and explore a lot of information about the importance of Social Media in today’s digital world.

What’s So Cool About Social Media?

Social media is like a virtual playground where you can hang out, chat with friends, discover new things, and stay up-to-date. Whether you’re catching up with old friends, posting pictures of your adventures, or checking out the latest trends in the world. Social media has something for everyone.

Social Media Essay in Urdu PDF:

The PDF includes:

  • An insightful Essay about Social Media, its benefits, and its disadvantages.

How to Download:

To download the PDF about the benefits, and disadvantages of Social Media, click on the “Download” button given above.

Conclusion:

Thanks for reading and investing your important time to read the article and PDF about Social Media. I hope you enjoyed our article and PDF about Social Media, and explored a lot of information about it. So, don’t forget to share it with your friends, family members, classmates, nearby, and everyone who wants to know about the benefits and disadvantages of Social Media.

More Informative PDFs:

We have more informative PDFs available, I hope you will read them too .

  • Uswa e Husna Essay in Urdu .
  • Hub ul Watni Essay in Urdu .
  • Eid ul Fitr Essay in Urdu .
  • Aloodgi Essay in Urdu .
  • Allama Iqbal Essay in Urdu for Class 6 .

Let’s use Social Media wisely and make the world a better place for everyone.

Related Posts

do good have good story

Do Good Have Good Story: A Heartwarming Tale of Kindness

My Aim in Life Essay Quotations

My Aim in Life Essay Quotations: Inspiring Reflections

Leave a comment cancel reply.

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

urdu essays

  • READ NOW See Book Index

Editor : Syed Zaheeruddin Madni

Publisher : writers emporium, mumbai, origin : mumbai, india, year of publication : 1957, language : urdu, categories : essays & profiles, sub categories : essays, pages : 228, contributor : darul musannefin shibli academy, azamgarh.

urdu essays

More From Author

Read the author's other books here.

Gujari Mathnaviyan

Gujari Mathnaviyan

Intekhab-e-Wali

Intekhab-e-Wali

Intekhab-e-Wali

Intikhab-e-Wali

  .

Intikhab-e-Wali

Maqalat-e-Professor Mohammad Ibrahim Daar

Miyan Daad Khan Sayyah Aur Unka Kalam

Miyan Daad Khan Sayyah Aur Unka Kalam

Navaye Adab Jild 2 Shumara 1

Navaye Adab Jild 2 Shumara 1

Nawa e Adab Jild 1 Shumara 3

Nawa e Adab Jild 1 Shumara 3

Nawa e Adab Jild 1 Shumara 4

Nawa e Adab Jild 1 Shumara 4

Popular and trending read.

Find out most popular and trending Urdu books right here.

Indr Sabha Amanat

Indr Sabha Amanat

Alif Laila Urdu Ba Tasveer

Alif Laila Urdu Ba Tasveer

Tarjuma-e-Tuzuk-e-Babri Urdu

Tarjuma-e-Tuzuk-e-Babri Urdu

Nuqoosh-e-Adab

Nuqoosh-e-Adab

Kitab-ul-Hind

Kitab-ul-Hind

Kashf-ul-Haqaiq

Kashf-ul-Haqaiq

Kulliyat-e-Majaz

Kulliyat-e-Majaz

Pakistani Adab-1992

Pakistani Adab-1992

Guru Nanak Dev

Guru Nanak Dev

Dast-e-Tah-e-Sang

Dast-e-Tah-e-Sang

Write a review.

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

Best poetry resource in urdu

Rekhta Foundation

Devoted to the preservation & promotion of Urdu

Rekhta Dictionary

A Trilingual Treasure of Urdu Words

Online Treasure of Sufi and Sant Poetry

World of Hindi language and literature

The best way to learn Urdu online

Rekhta Books

Best of Urdu & Hindi Books

an essay on media in urdu

Technology Essay

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ٹیکنالوجی کے بغیر آپ کی زندگی کیسی ہوگی؟ نہیں، پھر آپ کو اس کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ موبائل فون سے سیٹلائٹ تک، پرسنل کمپیوٹر سے لے کر سپر کمپیوٹر تک، دوستوں سے لے کر باس تک، اور پیدائش سے موت تک، ٹیکنالوجی ہماری زندگی کے ایک ایک ذرے کو جوڑنے اور اسے آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تو آئیے دیکھتے ہیں کہ ٹیکنالوجی ایک عالمی طاقت کے طور پر کیسے بنی نوع انسان کی ترقی کو کم کرتی ہے۔

Table of Contents

اردو میں ٹیکنالوجی پر مختصر اور طویل مضامین

مضمون 1 (250 الفاظ) – ٹیکنالوجی کا کردار.

“ٹیکنالوجی” – مواد، سائنس، فطرت کے ڈیزائن کے تکنیکی پہلوؤں کا مطالعہ تاکہ ہماری زندگیوں کو آسان بنایا جا سکے اور ساتھ ہی ہماری کارکردگی کو بڑھانے کے لیے مکینیکل، برقی، حیاتیاتی اور معلوماتی نظام کا اطلاق۔ ٹکنالوجی کی ایک تاریخ ہے جو کہ نوولتھک دور سے پہلے کی ہے۔ نئے پادری دور یا اس سے پہلے کے لوگ اپنی صلاحیتوں، وسائل اور ترقی یافتہ تکنیکوں کو اپنے بہترین استعمال کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تب سے، ٹیکنالوجی نے انسانوں کی زندگی میں بہت ترقی کی ہے۔

ٹیکنالوجی کا کردار

یہ ٹیکنالوجی پہلی بار بڑے پیمانے پر 18ویں صدی میں صنعتی انقلاب کے آغاز میں استعمال کی گئی تھی، جہاں انسانی ہاتھوں کی جگہ مشینی اوزاروں نے لے لی تھی۔ اس کے بعد بہت سے محققین، سائنسدانوں اور انجینئروں نے ٹیکنالوجی کو انسانوں کے قریب لانے کی کوشش کی ہے۔ انسان اور ٹیکنالوجی کے اس رشتے نے ہماری زندگیوں کو ٹیکنالوجی پر زیادہ انحصار اور کیک کی طرح آسان بنا دیا ہے۔

ٹیکنالوجی چھوٹے سے بڑے پیمانے پر ہماری روزمرہ کی زندگی میں داخل ہو چکی ہے۔ ہم ٹیکنالوجی کے بغیر اپنی زندگی کا تصور نہیں کر سکتے۔ ٹیکنالوجی کے نفاذ نے ہمارے لیے کئی نوری سالوں کے فاصلے پر واقع دوسرے سیاروں کو بھی دیکھنا ممکن بنا دیا ہے۔

ٹیکنالوجی نے ہماری معیشت کو بھی آگے بڑھایا ہے۔ لوگ اپنی خواہش کے مطابق اپنے دوستوں، رشتہ داروں، قریبی اور دور کے لوگوں سے آسانی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی اس سیارے کا 360 ڈگری سسٹم بن چکی ہے۔ خواہ وہ خریداری ہو، آٹومیشن، آئی ٹی، میڈیکل، اسپیس، تعلیم، کمیونیکیشن وغیرہ۔ کسی کے لیے بھی، آپ آسانی سے ان سب میں ٹیکنالوجی کی موجودگی کا پتہ لگا سکتے ہیں۔

مختصراً، ‘ٹیکنالوجی ہمارے نئے ڈیجیٹل دور کی لائف لائن ہے’۔ دن بہ دن ٹیکنالوجی کی وسعت ہمیں مزید دھکیل رہی ہے۔ ٹیکنالوجی کو نئی ایجادات، نقطہ نظر، تحقیقی تکنیک کی شکل میں ریڑھ کی ہڈی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

مضمون 2 (400 الفاظ) – ٹیکنالوجی: COVID-19 میں گیم چینجر کے طور پر

سال 2019، جب یہ اپنے آخری مرحلے پر تھا، دنیا نے نئے ‘کورونا وائرس’ کو دیکھا۔ جمہوریہ چین کے لوگوں میں نوول کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ یہ نیا وائرس کیا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا اس مہلک وائرس کی لپیٹ میں آگئی۔ دنیا ابھی تک اس نئے کورونا وائرس سے بے بس اور پریشان تھی۔ کاروبار، سفر، معیشت، کام، پیداوار، تعلیم وغیرہ تمام سرگرمیاں ایک پنجرے کے اندر رکھی گئیں جسے ہم نے لاک ڈاؤن کا نام دیا۔ پھر، یہ ٹیکنالوجی تھی جو دنیا کو COVID-19 سے بچانے کے لیے آئی۔

COVID-19 کے دوران ٹیکنالوجیز کا کردار

ٹیکنالوجی واحد سہارے کے طور پر ابھری جس نے دنیا کو COVID-19 سے لڑنے میں مدد کی۔ یہاں کچھ ضروری شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے جہاں ٹیکنالوجی ایک اعزاز ثابت ہوئی ہے۔

صحت کی دیکھ بھال

کورونا وائرس اور اس کے علاج کے بارے میں محدود معلومات کے ساتھ، ٹیکنالوجی نے COVID-19 کے مطالعہ میں ہمارے سرپرست کے طور پر کام کیا ہے۔ کوویڈ 19 اسپتال بنائے گئے اور مریضوں کا علاج کیا گیا۔ وائرس کی تشخیص کے لیے لیب قائم کی گئی تھی۔ اس وائرس کا علاج تلاش کرنے کے لیے ابھی تحقیق جاری ہے۔ یہ صرف طبی ٹیکنالوجی کی صلاحیت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے جس نے ہمیں نہ صرف زندہ رکھا ہے بلکہ متحرک بھی رکھا ہے۔

کورونا وائرس نے عالمی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ دنیا ابھی تک کورونا وائرس کے اثرات سے نبرد آزما ہے۔ لیکن، ان مشکل وقتوں میں بھی، یہ صرف ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہے کہ معیشت بچ گئی ہے۔ زیادہ تر معاشی سرگرمیاں جیسے بینکنگ، اسٹاک ٹریڈنگ، ادائیگی کے نظام اور کاروبار انٹرنیٹ پر کام کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے نے تمام سرگرمیوں کا بوجھ اٹھایا اور تمام افعال کو آف لائن سے آن لائن تک ممکن اور آسان بنا دیا۔

آج والدین کو سب سے بڑی فکر اپنے بچوں کی پڑھائی اور مستقبل کے بارے میں ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پورا تعلیمی نظام تاحال متاثر ہے۔ لیکن، ٹیکنالوجی نے ہمیں لاک ڈاؤن کے دوران ایک جھلک دکھائی۔ ٹیکنالوجی نے ہمیں ورچوئل کلاس روم اور ای لرننگ کا حل فراہم کیا۔ طلباء نے اپنی پڑھائی آن لائن میڈیم سے شروع کی۔ آن لائن میڈیم میں، طلباء اور اساتذہ کو ایک ساتھ ملایا جاتا ہے۔ اساتذہ نے اپنے لیکچرز آئی ٹی کمپنیوں کے تیار کردہ مختلف سافٹ وئیر کے ذریعے دیے۔ لیکچر اتنے ہی انٹرایکٹو ہوتے ہیں جتنے کہ وہ اصلی کلاس رومز میں ہوتے تھے۔ تعلیم کے اس نئے ڈھانچے نے والدین کو اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے راحت اور تحفظ کا احساس فراہم کیا۔

ہر ایک کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے پیسے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کرونا وائرس ایک متعدی بیماری ہے۔ اس کا واحد دستیاب حل سماجی دوری ہے۔ لیکن، سماجی دوری کا مطلب اپنے کام کو بند کرنا یا روکنا نہیں ہے۔ آج کل دفاتر صرف لیپ ٹاپ یا اسمارٹ فون پر چلتے ہیں۔ چھوٹے کاروبار سے لے کر اعلیٰ سطحی بورڈ میٹنگز بھی ٹیکنالوجی کے ذریعے منعقد کی جاتی ہیں۔

ایک بار پھر ٹیکنالوجی نے دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔ ٹیکنالوجی نے نہ صرف دنیا کو آگے بڑھنے میں مدد کی بلکہ اس نے لوگوں کو ان کی صحت پر سمجھوتہ کیے بغیر تحفظ فراہم کیا۔ یہ ان تمام سالوں کی محنت، وقت، پیسے کا نتیجہ ہے کہ اس نے آج ہماری زندگی بدل دی ہے۔

مضمون 3 (600 الفاظ) – ٹیکنالوجی: ایک نئی ڈیجیٹل لائف لائن

وہ دن گئے جب ہم ٹکٹوں، بلوں، پبلک فون بوتھ، ڈاکٹر کے پاس جانے کا وقت اور سرکاری دفاتر وغیرہ کے لیے بینک میں لمبی قطاروں میں کھڑے ہوتے تھے۔ اگر آپ نے ان لمبی قطاروں اور تھکا دینے والے کاموں کا تجربہ نہیں کیا ہے، تو آپ واقعی خوش قسمت ہیں کہ آپ ان بھاری کاموں سے بچ گئے۔ آپ کو اس کے لیے ٹیکنالوجی اور اس کی ایپلی کیشنز کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔

ٹیکنالوجی کی درخواست

آج، ٹکنالوجی ہر شعبے میں اپنا اطلاق تلاش کرتی ہے چاہے وہ ذاتی، سماجی، پیشہ ورانہ یا غیر زمینی زندگی ہو۔

ٹیکنالوجی نے ہمیں بات چیت کرنے کا ایک ذریعہ دیا ہے۔ پرسنل کمپیوٹرز، اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹ اور لیپ ٹاپ جیسے مواصلاتی آلات آج کی نسل کے بہترین دوست ثابت ہوئے ہیں۔ یہ نسل تیز رفتاری سے کام کرنا پسند کرتی ہے اور غیر روایتی طریقوں کو اپنا کر اپنی زندگی کو سنوارنے میں یقین رکھتی ہے۔ پہلے زمانے میں لکھنا صرف ادب والوں کے کام تک محدود تھا۔ لیکن اس نئے ڈیجیٹل دور میں کوئی بھی اسے لکھ کر دنیا کے سامنے پیش کر سکتا ہے۔

بلاگنگ، بلاگنگ، چیٹنگ، سیلف پبلشنگ جیسے تمام قسم کے تصورات ان دنوں انٹرنیٹ پر کافی عام ہو چکے ہیں۔ ان تصورات کو مکمل کرنے کے لیے کسی کو اپنا کام مکمل کرنے کے لیے الیکٹرانک ڈیوائس اور انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈیجیٹل دور میں، ٹیک سیوی نسل کو سوشل میڈیا کی شکل میں دوستوں سے جڑنے کے لیے ایک نئی جگہ ملتی ہے۔ سوشل نیٹ ورک نہ صرف لوگوں کو ورچوئل طور پر جڑے رکھتا ہے بلکہ یہ کمائی کے کافی مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ وہاں بہت سی ویب سائٹس موجود ہیں جو فری لانسنگ جابز، آن لائن بزنس ماڈل، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور انتخاب کرنے کے لیے متعدد دیگر اختیارات کی حمایت کرتی ہیں۔

عوامی زندگی

ہر کوئی اپنے ارد گرد ہونے والے واقعات کے بارے میں خود کو اپ ڈیٹ رکھنا چاہتا ہے۔ تقریباً ہر انسان دو شناختوں کی زندگی بسر کرتا ہے۔ ایک اس کی حقیقی زندگی اور دوسری اس کی ای شناخت یعنی جو اس نے انٹرنیٹ کی ورچوئل دنیا کے لیے رکھی ہے۔ بنیادی طور پر، جس طرح سے ہم اپنا وقت انٹرنیٹ پر گزار رہے ہیں، ہم صرف ایک کلک کے ساتھ کسی بھی معلومات تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ حکومت بھی عوام سے رابطہ کر رہی ہے اور ان کے مسائل سن رہی ہے۔ ہم ایک پیغام چھوڑ کر انہیں آسانی سے اپنے سادہ سے پیچیدہ مسائل کے بارے میں بتا سکتے ہیں۔

فرسودہ ٹیکنالوجیز کو ضائع کر دیا جاتا ہے اور ان کی جگہ نئی جدید ٹیکنالوجیز لے لی جاتی ہیں۔ ٹیکنالوجی کی طرف سے لائی گئی بڑی اصلاحات میں سے ایک عوام کے لیے مالی اور صحت کی شمولیت ہے۔ میٹرو، بلٹ ٹرین، ہوائی جہاز، کروز جیسی پبلک ٹرانسپورٹ نے ہمارے سفر کے وقت میں نمایاں کمی کر دی ہے۔ سفر کرنا اب اتنا بوجھل کام نہیں رہا۔ ٹکٹ بکنگ اور منزل تک پہنچنے جیسے تمام مصروف عمل کو کم سے کم بوجھل کر دیا گیا ہے۔

فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کاشتکار اپنی کھیتی کی سہولت کے لیے فصل کے مختلف آلات استعمال کرتے ہیں۔ کسان ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ماہرین کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں تاکہ انہیں اچھے معیار کے بیج استعمال کرنے کے بارے میں مشورہ دیا جا سکے جس سے انہیں ان کی کاشت کاری میں فائدہ ہو گا۔ عالمی دنیا کو مکمل طور پر سکڑ کر مقامی دنیا بنانا ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی ممکن ہوا ہے۔

پیشہ ورانہ زندگی

پیشے کے وسیع دائرہ کار نے بہت سی ذیلی قسم کی ملازمتوں کو ملازمتوں کے مختلف زمروں میں تقسیم کیا ہے۔ اگر آپ کے پاس صنعت کی طلب کے مطابق بنیادی مہارتیں ہیں تو کوئی بھی اپنی روزی کما سکتا ہے۔ پہلے زمانے میں کھیتی باڑی، مینوفیکچرنگ، ملنگ اور بک کیپنگ جیسی انسانی سرگرمیاں روزی روٹی کے لیے کی جاتی تھیں، لیکن ٹیکنالوجی کے استعمال سے انسان اس کام کو کر سکتا ہے اور اس میں شامل ہو سکتا ہے خواہ وہ مذکورہ جگہ پر نہ ہو۔ پیشہ ور کے جغرافیائی محل وقوع کی اب کوئی اہمیت نہیں ہے۔ آپ کی آسانی کے مطابق کام کی بروقت تکمیل زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ اضافی سکون میں اضافہ کرنے کے لیے، گھر سے کام کرنا دفتر کی نئی جگہ بن گیا ہے، خاص طور پر وبائی امراض، قدرتی آفات اور اس طرح کے دیگر نادیدہ حالات کے دوران۔

extraterrestrial زندگی

ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے ہی بیرونی میدان میں نئی ​​دریافتیں ممکن ہوئی ہیں۔ ایک وقت تھا جب خلا میں مشن بھیجنا تقریباً ناممکن سمجھا جاتا تھا۔ لیکن، ٹیکنالوجی کی طاقت سے، یہ خلائی مشن اب ناممکن کام نہیں رہے۔ ہمارے نظام شمسی سے باہر دیکھنے کے لیے مزید نئی ٹیکنالوجیز دریافت کی گئی ہیں، تاکہ انسانوں کی پہنچ کو اور بھی بڑھایا جا سکے۔

انٹرنیٹ ٹریفک پیسہ کمانے کا ایک نیا طریقہ بن گیا ہے۔ ٹیکنالوجی بہت تیز رفتاری سے ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن چکی ہے۔ زندگی اب تک محدود نہیں ہے، لیکن یہ 1 یا 0 کے لحاظ سے آگے بڑھتی ہے۔ بٹس، چپس اور توانائی وہ واحد زبان ہے جسے ٹیکنالوجی سمجھتی ہے۔

You must be logged in to post a comment.

an essay on media in urdu

Role Of Media Essay In Urdu. Back to: Urdu Essays List 3. 0. آج کے دور میں سوشل میڈیا کے بغیر زندگی گزارنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔. ہر طرف اسی کی چرچا ہے اور ہر انسان اسی کا عادی بن چکا ہے۔. اس کی مقبولیت میں بہت ہی تیزی سے ...

سوشل میڈیا پر مضمون فائدے اور نقصانات | Essay on Social Media in Urdu Mazmoon Facebook for Class 10#muhammadrehman #urduessay #urdumazmoon Website: https://a...

In this video we can learn how to write an urdu essay about media ki azaadi میڈیا کی آزادی Hope this essay will be helpful for your examination Do like shar...

5 TIMELINE January: 6th January- Writer Mohammed Hanif says his Urdu publishers office was raided 16th January- ARY News anchor Kashif Abbasi banned for 60 days 17th January-Channel Five and Khabrain journalist Azharul Haq Wahid arrested by FIA 18th January-Lahore court grants FIA physical remand of Azharul Haq Wahid 25th January-Shahzeb Khanzada and Waseem Badami sent defamation notices by ...

The Jang group has the largest Urdu and English publications; Urdu newspaper Jang is the largest and most popular being published from Karachi, Lahore, Quetta and Rawalpindi/Islamabad.

The manipulation of media and its ever-increasing influence on society has been a subject of many research studies. However, the scholarship in the Urdu language has remained limited to literary ...

t. e. Mass media in Pakistan ( Urdu: ذرائع ابلاغِ عوامی ، پاکستان) provides information on television, radio, cinema, newspapers, and magazines in Pakistan. Pakistan has a vibrant media landscape; among the most dynamic in South Asia and world. Majority of media in Pakistan is privately owned.

Different social, political, economic, cultural values and structures influence the mass media and in turn are influenced by it. Fairclough (1995) argues that media industry is under the control of certain institutions that hold political, cultural, and economic power. Tolson (1991) argues that sometimes the informational content on the media outputs is ideologically shaped.

Aug 23, 2023. --. Media is playing a great role in every society. It plays an important role in setting agendas of public. We all are bombarded with so much information all the day. Electronic ...

In this video i will show you essay Social Media: Advantages and Disadvantages in urdu first we discuss social سوشل میڈیا کا دورthen سوشل میڈیا کے فوائدand...

social media advantages and disadvantages essay in urdu, social media ke fayde aur nuksan in urdu, social media ka nuqsan, سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات مضمون، انٹرنیٹ کے فائدے اور نقصانات مضمون، انٹرنیٹ کے نقصانات، انٹرنیٹ کا بے جا استعمال

Social Media Essay in Urdu PDF. Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Urdu Essay on " Social Media Essay in Urdu PDF " in Written Form. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end. اس مضمون میں، ہم معاشرے اور انفرادی زندگی پر ...

Social media is like a virtual playground where you can hang out, chat with friends, discover new things, and stay up-to-date. Whether you're catching up with old friends, posting pictures of your adventures, or checking out the latest trends in the world. Social media has something for everyone. Social Media Essay in Urdu PDF: The PDF includes:

Social Media Essay. سوشل میڈیا کا تعلق بنیادی طور پر کمپیوٹر یا کسی انسانی رابطے یا معلومات کے تبادلے سے ہے۔ جو کمپیوٹر، ٹیبلیٹ یا موبائل کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ اور بھی بہت سی ویب سائٹس اور ایپس ...

urdu essays-1 More Issues. Review. READ NOW See Book Index ; Editor : Syed Zaheeruddin Madni Publisher : Writers Emporium, Mumbai ... Urdu Adab Ke Irtiqa Mein Adabi Tahreekon Aur Rujhanon Ka Hissa 1996. Aaj Kal Ke Drame 1999. Patras Ke Mazameen 2011. Gulistan-e-Saadi 1952. Urdu Adab Ki Tahreekein

اردو میں ٹیکنالوجی مضمون - Technology Essay - WriteATopic.com. کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ٹیکنالوجی کے بغیر آپ کی زندگی کیسی ہوگی؟. نہیں، پھر آپ کو اس کے بارے میں سوچنا ہوگا۔. موبائل فون سے سیٹلائٹ تک، پرسنل ...

سوشل میڈیا _ جدید دور کی ضرورت مضمون ۔سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصان ۔Advantage and disadvantage of social media in urdu .speech on social ...

"Reparaciones," created by Lorena Alvarado and Yehuda Sharim, is a multimedia poetic essay about a Latinx neighborhood in Huntington Park, about six miles south of downtown Los Angeles. The nexus of the tale is a clothing alteration workshop along the Pacific Boulevard, the city's main north-south street. ... Sharim, a professor of media ...

Essay/ Essay on Holy Prophet Muhammad (P.B.U.H) / Essay in urdu and English #english #essay #class #application #class9th #essaywriting #holy Prophet Muhamma...

How essay writing

Essay writing, English essay, my best friend essay, my mother essay, types of essay writing, my country Pakistan,

Essay on social media in Urdu | سوشل میڈیا کیا ہے؟ (words 200)

Essay on social media in Urdu

What is Social Media | سوشل میڈیا کیا ہے؟

سوشل میڈیا مواصلات کی ایک انٹرنیٹ پر عام مثال ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم صارفین کو بات چیت کرنے، معلومات کا اشتراک کرنے اور ویب مواد بنانے کی اجازت دیتا ہے۔ سوشل میڈیا کی بہت سی شکلیں ہیں، بشمول بلاگز، مائیکرو بلاگز، وکی، سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس، فوٹو شیئرنگ سائٹس، فوری پیغام رسانی، ویڈیو شیئرنگ سائٹس، پوڈ کاسٹ، اور بہت جب مناسب طریقے سے سوشل میڈیا کا استعمال کیا جائے تو، سوشل میڈیا محکمہ کی مواصلاتی حکمت عملی میں ایک قیمتی اضافہ ہو سکتا ہے۔ کیونکہ بہت سے لوگوں نے ذاتی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں سوشل میڈیا کی موجودگی کو فروغ دینے اور اسے برقرار رکھنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

Essay on Quaid e Azam in Urdu 

 Mera Behtreen Dost Essay

Essay Writing on Why I do love Pakistan

Advantages of social media | سوشل میڈیا کے فائدے دنیا بھر میں اربوں لوگ سوشل میڈیا کا استعمال معلومات کا اکٹھا کرنے  اور ایک دوسرے سے رابطہ بنانے کے لئے کرتے ہیں ۔ ذاتی طور پر سوشل میڈیا آپ کو دوستوں اور خاندان کے ساتھ بات چیت کرنے ، نئی چیزیں سیکھنے اور اپنی دلچسپیوں کو فروغ دینے اور تفریح کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ پیشہ ورانہ طور پر آپ سوشل میڈیا کا استعمال کسی خاص شعبے میں اپنے علم کو بڑھانے کے لیے کرسکتے ہیں اور اپنی صنعت کے دیگر پیشہ ورانہ افراد سے منسلک ہو کر اپنے پیشہ وارانہ نیٹ ورک بنا سکتے ہیں اور اس کو بڑھا سکتے ہیں کمپنی کی سطح پر سوشل میڈیا آپ کو اپنی سامعین کے ساتھ بات چیت کرنے میں مدد دیتا ہے کسٹمر کی رائے حاصل کرنے اور اپنے پروڈکٹ کو بلند کرنے میں فروغ دیتا ہے.

Disadvantages of social media |  سوشل میڈیا کے نقصانات 

  آج پوری دنیا میں تقریبا 90 فیصد لوگ انٹرنیٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔ لیکن بہت سے لوگ اس کا غلط استعمال بھی کر رہے ہیں۔ انٹرنیٹ کا استعمال معاشرے میں منفی رویوں اور غیر سماجی سرگرمیوں کا باعث بن رہا ہے۔ انٹرنیٹ کے زیادہ استعمال سے نوجوان طبقہ معاشرتی اور سماجی تعلقات کا فقدان کا شکار ہو رہا ہے۔ لوگ ہر قسم کی معلومات کو انٹرنیٹ سے حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے کتابوں کا مطالعہ بہت کم ہوگیا ہے ہے انٹرنیٹ کے نقصانات میں ایک چیز یہ بھی ہے کہ بعض لوگ انٹرنیٹ کے ذریعے غیر اخلاقی اور غیر قانونی سرگرمیوں کا شکار ہو جاتے ہیں انٹرنیٹ کی بدولت لوگ آن لائن ہی خرید و فروخت کر لیتے ہیں۔ وہ آن لائن ادائیگی کرکے چیزیں اپنے گھر منگوا لیتے ہیں۔

Conclusion social media |  نتیجہ سوشل میڈیا

No comments:, post a comment, artificial intelligence: application of technology | essay on artificial intelligence.

  Artificial Intelligence: Application of Technology  introduction Technology has played a significant role in one of the unique changes in ...

' border=

Sohni Digest

Sohni Digest

Essays & Articles

Urdu Articles, Essays and Columns on various topics

Tarbiyat Aik Aazmaish

Tarbiyat Aik Aazmaish is an Article written by Zarina Abdul Saleem about the important role of parents in right upbringing of their child

Half-ul-Fuzul

Half-ul-Fuzul is an Article written by Ufuq Baloch about the importance of Justice and lawfulness in any society

Muashrah Aurat Banati Hai

Muashrah Aurat Banati Hai is an Article written by Nabiha Sibtain about the importance and responsibilities of a woman in any society

Zimmedariyan

Zimmedariyan is an Article written by Ameerah-Mughalzaad about the social responsibility of confronting injustice and inequality in our society

Ummat e Muhammadi

Ummat e Muhammadi is an eye opening Article written By Ujala Naz on the occasion of Eid Milad un Nabi PBUH

Aurat Izzat Hai

Aurat Izzat Hai is an Article written By Ujala Naz about the women strength and her strong contribution towards our society

Valentine Day Nahi Haya Day

Valentine Day Nahi Haya Day is an Article written By Samreen Miskeen about the World wide famous romance day of Valentine Day

Taleem Ka Mahasil

Taleem Ka Mahasil is an Article written By Salman Ali about the real aim of education in one’s life

Koi Qatil Zaroor Hota Hai

Koi Qatil Zaroor Hota Hai is an Article written By Samar Fatima about the increasing rate of committing suicide

Hub e Rasool Ke Taqaze

Hub e Rasool Ke Taqaze is an Article written By Samar Fatima about the Divine love of Prophet Hazrat Muhammad PBUH

web analytics

Logo

Technology Essay

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ٹیکنالوجی کے بغیر آپ کی زندگی کیسی ہوگی؟ نہیں، پھر آپ کو اس کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ موبائل فون سے سیٹلائٹ تک، پرسنل کمپیوٹر سے لے کر سپر کمپیوٹر تک، دوستوں سے لے کر باس تک، اور پیدائش سے موت تک، ٹیکنالوجی ہماری زندگی کے ایک ایک ذرے کو جوڑنے اور اسے آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تو آئیے دیکھتے ہیں کہ ٹیکنالوجی ایک عالمی طاقت کے طور پر کیسے بنی نوع انسان کی ترقی کو کم کرتی ہے۔

Table of Contents

اردو میں ٹیکنالوجی پر مختصر اور طویل مضامین

مضمون 1 (250 الفاظ) – ٹیکنالوجی کا کردار.

“ٹیکنالوجی” – مواد، سائنس، فطرت کے ڈیزائن کے تکنیکی پہلوؤں کا مطالعہ تاکہ ہماری زندگیوں کو آسان بنایا جا سکے اور ساتھ ہی ہماری کارکردگی کو بڑھانے کے لیے مکینیکل، برقی، حیاتیاتی اور معلوماتی نظام کا اطلاق۔ ٹکنالوجی کی ایک تاریخ ہے جو کہ نوولتھک دور سے پہلے کی ہے۔ نئے پادری دور یا اس سے پہلے کے لوگ اپنی صلاحیتوں، وسائل اور ترقی یافتہ تکنیکوں کو اپنے بہترین استعمال کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تب سے، ٹیکنالوجی نے انسانوں کی زندگی میں بہت ترقی کی ہے۔

ٹیکنالوجی کا کردار

یہ ٹیکنالوجی پہلی بار بڑے پیمانے پر 18ویں صدی میں صنعتی انقلاب کے آغاز میں استعمال کی گئی تھی، جہاں انسانی ہاتھوں کی جگہ مشینی اوزاروں نے لے لی تھی۔ اس کے بعد بہت سے محققین، سائنسدانوں اور انجینئروں نے ٹیکنالوجی کو انسانوں کے قریب لانے کی کوشش کی ہے۔ انسان اور ٹیکنالوجی کے اس رشتے نے ہماری زندگیوں کو ٹیکنالوجی پر زیادہ انحصار اور کیک کی طرح آسان بنا دیا ہے۔

ٹیکنالوجی چھوٹے سے بڑے پیمانے پر ہماری روزمرہ کی زندگی میں داخل ہو چکی ہے۔ ہم ٹیکنالوجی کے بغیر اپنی زندگی کا تصور نہیں کر سکتے۔ ٹیکنالوجی کے نفاذ نے ہمارے لیے کئی نوری سالوں کے فاصلے پر واقع دوسرے سیاروں کو بھی دیکھنا ممکن بنا دیا ہے۔

ٹیکنالوجی نے ہماری معیشت کو بھی آگے بڑھایا ہے۔ لوگ اپنی خواہش کے مطابق اپنے دوستوں، رشتہ داروں، قریبی اور دور کے لوگوں سے آسانی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی اس سیارے کا 360 ڈگری سسٹم بن چکی ہے۔ خواہ وہ خریداری ہو، آٹومیشن، آئی ٹی، میڈیکل، اسپیس، تعلیم، کمیونیکیشن وغیرہ۔ کسی کے لیے بھی، آپ آسانی سے ان سب میں ٹیکنالوجی کی موجودگی کا پتہ لگا سکتے ہیں۔

مختصراً، ‘ٹیکنالوجی ہمارے نئے ڈیجیٹل دور کی لائف لائن ہے’۔ دن بہ دن ٹیکنالوجی کی وسعت ہمیں مزید دھکیل رہی ہے۔ ٹیکنالوجی کو نئی ایجادات، نقطہ نظر، تحقیقی تکنیک کی شکل میں ریڑھ کی ہڈی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

مضمون 2 (400 الفاظ) – ٹیکنالوجی: COVID-19 میں گیم چینجر کے طور پر

سال 2019، جب یہ اپنے آخری مرحلے پر تھا، دنیا نے نئے ‘کورونا وائرس’ کو دیکھا۔ جمہوریہ چین کے لوگوں میں نوول کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ یہ نیا وائرس کیا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا اس مہلک وائرس کی لپیٹ میں آگئی۔ دنیا ابھی تک اس نئے کورونا وائرس سے بے بس اور پریشان تھی۔ کاروبار، سفر، معیشت، کام، پیداوار، تعلیم وغیرہ تمام سرگرمیاں ایک پنجرے کے اندر رکھی گئیں جسے ہم نے لاک ڈاؤن کا نام دیا۔ پھر، یہ ٹیکنالوجی تھی جو دنیا کو COVID-19 سے بچانے کے لیے آئی۔

COVID-19 کے دوران ٹیکنالوجیز کا کردار

ٹیکنالوجی واحد سہارے کے طور پر ابھری جس نے دنیا کو COVID-19 سے لڑنے میں مدد کی۔ یہاں کچھ ضروری شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے جہاں ٹیکنالوجی ایک اعزاز ثابت ہوئی ہے۔

صحت کی دیکھ بھال

کورونا وائرس اور اس کے علاج کے بارے میں محدود معلومات کے ساتھ، ٹیکنالوجی نے COVID-19 کے مطالعہ میں ہمارے سرپرست کے طور پر کام کیا ہے۔ کوویڈ 19 اسپتال بنائے گئے اور مریضوں کا علاج کیا گیا۔ وائرس کی تشخیص کے لیے لیب قائم کی گئی تھی۔ اس وائرس کا علاج تلاش کرنے کے لیے ابھی تحقیق جاری ہے۔ یہ صرف طبی ٹیکنالوجی کی صلاحیت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے جس نے ہمیں نہ صرف زندہ رکھا ہے بلکہ متحرک بھی رکھا ہے۔

کورونا وائرس نے عالمی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ دنیا ابھی تک کورونا وائرس کے اثرات سے نبرد آزما ہے۔ لیکن، ان مشکل وقتوں میں بھی، یہ صرف ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہے کہ معیشت بچ گئی ہے۔ زیادہ تر معاشی سرگرمیاں جیسے بینکنگ، اسٹاک ٹریڈنگ، ادائیگی کے نظام اور کاروبار انٹرنیٹ پر کام کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے نے تمام سرگرمیوں کا بوجھ اٹھایا اور تمام افعال کو آف لائن سے آن لائن تک ممکن اور آسان بنا دیا۔

آج والدین کو سب سے بڑی فکر اپنے بچوں کی پڑھائی اور مستقبل کے بارے میں ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پورا تعلیمی نظام تاحال متاثر ہے۔ لیکن، ٹیکنالوجی نے ہمیں لاک ڈاؤن کے دوران ایک جھلک دکھائی۔ ٹیکنالوجی نے ہمیں ورچوئل کلاس روم اور ای لرننگ کا حل فراہم کیا۔ طلباء نے اپنی پڑھائی آن لائن میڈیم سے شروع کی۔ آن لائن میڈیم میں، طلباء اور اساتذہ کو ایک ساتھ ملایا جاتا ہے۔ اساتذہ نے اپنے لیکچرز آئی ٹی کمپنیوں کے تیار کردہ مختلف سافٹ وئیر کے ذریعے دیے۔ لیکچر اتنے ہی انٹرایکٹو ہوتے ہیں جتنے کہ وہ اصلی کلاس رومز میں ہوتے تھے۔ تعلیم کے اس نئے ڈھانچے نے والدین کو اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے راحت اور تحفظ کا احساس فراہم کیا۔

ہر ایک کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے پیسے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کرونا وائرس ایک متعدی بیماری ہے۔ اس کا واحد دستیاب حل سماجی دوری ہے۔ لیکن، سماجی دوری کا مطلب اپنے کام کو بند کرنا یا روکنا نہیں ہے۔ آج کل دفاتر صرف لیپ ٹاپ یا اسمارٹ فون پر چلتے ہیں۔ چھوٹے کاروبار سے لے کر اعلیٰ سطحی بورڈ میٹنگز بھی ٹیکنالوجی کے ذریعے منعقد کی جاتی ہیں۔

ایک بار پھر ٹیکنالوجی نے دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔ ٹیکنالوجی نے نہ صرف دنیا کو آگے بڑھنے میں مدد کی بلکہ اس نے لوگوں کو ان کی صحت پر سمجھوتہ کیے بغیر تحفظ فراہم کیا۔ یہ ان تمام سالوں کی محنت، وقت، پیسے کا نتیجہ ہے کہ اس نے آج ہماری زندگی بدل دی ہے۔

مضمون 3 (600 الفاظ) – ٹیکنالوجی: ایک نئی ڈیجیٹل لائف لائن

وہ دن گئے جب ہم ٹکٹوں، بلوں، پبلک فون بوتھ، ڈاکٹر کے پاس جانے کا وقت اور سرکاری دفاتر وغیرہ کے لیے بینک میں لمبی قطاروں میں کھڑے ہوتے تھے۔ اگر آپ نے ان لمبی قطاروں اور تھکا دینے والے کاموں کا تجربہ نہیں کیا ہے، تو آپ واقعی خوش قسمت ہیں کہ آپ ان بھاری کاموں سے بچ گئے۔ آپ کو اس کے لیے ٹیکنالوجی اور اس کی ایپلی کیشنز کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔

ٹیکنالوجی کی درخواست

آج، ٹکنالوجی ہر شعبے میں اپنا اطلاق تلاش کرتی ہے چاہے وہ ذاتی، سماجی، پیشہ ورانہ یا غیر زمینی زندگی ہو۔

ٹیکنالوجی نے ہمیں بات چیت کرنے کا ایک ذریعہ دیا ہے۔ پرسنل کمپیوٹرز، اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹ اور لیپ ٹاپ جیسے مواصلاتی آلات آج کی نسل کے بہترین دوست ثابت ہوئے ہیں۔ یہ نسل تیز رفتاری سے کام کرنا پسند کرتی ہے اور غیر روایتی طریقوں کو اپنا کر اپنی زندگی کو سنوارنے میں یقین رکھتی ہے۔ پہلے زمانے میں لکھنا صرف ادب والوں کے کام تک محدود تھا۔ لیکن اس نئے ڈیجیٹل دور میں کوئی بھی اسے لکھ کر دنیا کے سامنے پیش کر سکتا ہے۔

بلاگنگ، بلاگنگ، چیٹنگ، سیلف پبلشنگ جیسے تمام قسم کے تصورات ان دنوں انٹرنیٹ پر کافی عام ہو چکے ہیں۔ ان تصورات کو مکمل کرنے کے لیے کسی کو اپنا کام مکمل کرنے کے لیے الیکٹرانک ڈیوائس اور انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈیجیٹل دور میں، ٹیک سیوی نسل کو سوشل میڈیا کی شکل میں دوستوں سے جڑنے کے لیے ایک نئی جگہ ملتی ہے۔ سوشل نیٹ ورک نہ صرف لوگوں کو ورچوئل طور پر جڑے رکھتا ہے بلکہ یہ کمائی کے کافی مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ وہاں بہت سی ویب سائٹس موجود ہیں جو فری لانسنگ جابز، آن لائن بزنس ماڈل، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور انتخاب کرنے کے لیے متعدد دیگر اختیارات کی حمایت کرتی ہیں۔

عوامی زندگی

ہر کوئی اپنے ارد گرد ہونے والے واقعات کے بارے میں خود کو اپ ڈیٹ رکھنا چاہتا ہے۔ تقریباً ہر انسان دو شناختوں کی زندگی بسر کرتا ہے۔ ایک اس کی حقیقی زندگی اور دوسری اس کی ای شناخت یعنی جو اس نے انٹرنیٹ کی ورچوئل دنیا کے لیے رکھی ہے۔ بنیادی طور پر، جس طرح سے ہم اپنا وقت انٹرنیٹ پر گزار رہے ہیں، ہم صرف ایک کلک کے ساتھ کسی بھی معلومات تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ حکومت بھی عوام سے رابطہ کر رہی ہے اور ان کے مسائل سن رہی ہے۔ ہم ایک پیغام چھوڑ کر انہیں آسانی سے اپنے سادہ سے پیچیدہ مسائل کے بارے میں بتا سکتے ہیں۔

فرسودہ ٹیکنالوجیز کو ضائع کر دیا جاتا ہے اور ان کی جگہ نئی جدید ٹیکنالوجیز لے لی جاتی ہیں۔ ٹیکنالوجی کی طرف سے لائی گئی بڑی اصلاحات میں سے ایک عوام کے لیے مالی اور صحت کی شمولیت ہے۔ میٹرو، بلٹ ٹرین، ہوائی جہاز، کروز جیسی پبلک ٹرانسپورٹ نے ہمارے سفر کے وقت میں نمایاں کمی کر دی ہے۔ سفر کرنا اب اتنا بوجھل کام نہیں رہا۔ ٹکٹ بکنگ اور منزل تک پہنچنے جیسے تمام مصروف عمل کو کم سے کم بوجھل کر دیا گیا ہے۔

فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کاشتکار اپنی کھیتی کی سہولت کے لیے فصل کے مختلف آلات استعمال کرتے ہیں۔ کسان ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ماہرین کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں تاکہ انہیں اچھے معیار کے بیج استعمال کرنے کے بارے میں مشورہ دیا جا سکے جس سے انہیں ان کی کاشت کاری میں فائدہ ہو گا۔ عالمی دنیا کو مکمل طور پر سکڑ کر مقامی دنیا بنانا ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی ممکن ہوا ہے۔

پیشہ ورانہ زندگی

پیشے کے وسیع دائرہ کار نے بہت سی ذیلی قسم کی ملازمتوں کو ملازمتوں کے مختلف زمروں میں تقسیم کیا ہے۔ اگر آپ کے پاس صنعت کی طلب کے مطابق بنیادی مہارتیں ہیں تو کوئی بھی اپنی روزی کما سکتا ہے۔ پہلے زمانے میں کھیتی باڑی، مینوفیکچرنگ، ملنگ اور بک کیپنگ جیسی انسانی سرگرمیاں روزی روٹی کے لیے کی جاتی تھیں، لیکن ٹیکنالوجی کے استعمال سے انسان اس کام کو کر سکتا ہے اور اس میں شامل ہو سکتا ہے خواہ وہ مذکورہ جگہ پر نہ ہو۔ پیشہ ور کے جغرافیائی محل وقوع کی اب کوئی اہمیت نہیں ہے۔ آپ کی آسانی کے مطابق کام کی بروقت تکمیل زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ اضافی سکون میں اضافہ کرنے کے لیے، گھر سے کام کرنا دفتر کی نئی جگہ بن گیا ہے، خاص طور پر وبائی امراض، قدرتی آفات اور اس طرح کے دیگر نادیدہ حالات کے دوران۔

extraterrestrial زندگی

ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے ہی بیرونی میدان میں نئی ​​دریافتیں ممکن ہوئی ہیں۔ ایک وقت تھا جب خلا میں مشن بھیجنا تقریباً ناممکن سمجھا جاتا تھا۔ لیکن، ٹیکنالوجی کی طاقت سے، یہ خلائی مشن اب ناممکن کام نہیں رہے۔ ہمارے نظام شمسی سے باہر دیکھنے کے لیے مزید نئی ٹیکنالوجیز دریافت کی گئی ہیں، تاکہ انسانوں کی پہنچ کو اور بھی بڑھایا جا سکے۔

انٹرنیٹ ٹریفک پیسہ کمانے کا ایک نیا طریقہ بن گیا ہے۔ ٹیکنالوجی بہت تیز رفتاری سے ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن چکی ہے۔ زندگی اب تک محدود نہیں ہے، لیکن یہ 1 یا 0 کے لحاظ سے آگے بڑھتی ہے۔ بٹس، چپس اور توانائی وہ واحد زبان ہے جسے ٹیکنالوجی سمجھتی ہے۔

Leave a Reply Cancel reply

You must be logged in to post a comment.

© Copyright-2024 Allrights Reserved

Social Media Essay, Urdu Essay, Urdu Notes, Social Media Advantages, Importance Of Education, Essay Writing Skills, General Knowledge Book, Essay Topics, Fun Easy Crafts

Role Of Media Essay In Urdu | Urdu Notes

urdunotes

Verifying that you are not a robot...

COMMENTS

  1. Role Of Media Essay In Urdu

    Role Of Media Essay In Urdu. Back to: Urdu Essays List 3. 0. آج کے دور میں سوشل میڈیا کے بغیر زندگی گزارنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔. ہر طرف اسی کی چرچا ہے اور ہر انسان اسی کا عادی بن چکا ہے۔. اس کی مقبولیت میں بہت ہی تیزی سے ...

  2. سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات مضمون Social Media Advantages And

    social media advantages and disadvantages essay in urdu, social media ke fayde aur nuksan in urdu, social media ka nuqsan, سوشل میڈیا کے فائدے اور نقصانات مضمون، انٹرنیٹ کے فائدے اور نقصانات مضمون، انٹرنیٹ کے نقصانات، انٹرنیٹ کا بے جا استعمال

  3. Social Media Essay in Urdu PDF

    Social Media Essay in Urdu PDF. Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Urdu Essay on " Social Media Essay in Urdu PDF " in Written Form. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end. اس مضمون میں، ہم معاشرے اور انفرادی زندگی پر ...

  4. Urdu Essays List

    Media Ki Azadi Essay In Urdu. 0 . 3 of 29 FREE How To Achieve World Peace Essay. 0 . 4 of 29 FREE Masla e Kashmir Essay In Urdu. 0 . 5 of 29 FREE Mera School Essay In Urdu. 0 . 6 of 29 FREE Essay On Jahez In Urdu. 0 . 7 of 29 FREE Essay On School Uniform In Urdu. 0 . 8 of 29 FREE Essay On Forest In Urdu. 0 .

  5. اردو میں سوشل میڈیا مضمون

    اردو میں سوشل میڈیا مضمون - Social Media Essay - WriteATopic.com. سوشل میڈیا کا تعلق بنیادی طور پر کمپیوٹر یا کسی انسانی رابطے یا معلومات کے تبادلے سے ہے۔. جو کمپیوٹر، ٹیبلیٹ یا موبائل کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے ...

  6. Social Media Ke Fawaid Aur Nuqsanat

    social media ke fawaid aur nuqsanat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 18 February 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.

  7. Social Media Ka Kirdar

    Read Urdu column Social Media Ka Kirdar سوشل میڈیا کا کردار by famous column writer Furqan Ahmad Sair - Read latest articles, columns written by فرقان احمد سائر and analysis written by top Urdu writers from Pakistan.

  8. Essay on Newspaper In Urdu

    Essay on Newspaper In Urdu- In this article we are going to read Essay on Newspaper In Urdu | اخبار پر ایک مضمون, essay on newspaper reading in urdu, article on importance of reading books and newspapers, importance of newspaper 10 points in urdu, importance of newspaper mazmoon in urdu, importance of newspaper essay in urdu, دنیا سمٹ کر ایک ملک کی مانند ...

  9. Essay on Internet in Urdu

    انٹرنیٹ پر ایک مضمون | Essay on Internet in Urdu. ایک زمانہ تک حضرت انسان چاند ستاروں اور سیاروں کو حیرت و حسرت سے دیکھا کرتا تھا اور پھر انسان نے اپنی خودی کو پہنچانا اور عقل کے نور سے اس کے اندر شعور و ...

  10. Essay on Internet in Urdu

    انٹرنیٹ پر مضمون. انٹرنیٹ ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن گیا ہے۔. یہ ہمیں معلومات، تفریح اور مواصلات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔. اس نے ہمارے بات چیت کرنے ، خریداری کرنے اور یہاں تک کہ کام کرنے کے ...

  11. The Roll of Media. Essay with urdu translation.

    This is a complete essay for the students of B. A, B. SC And F. Sc.

  12. Ahmad Bashir's Urdu Essay Writing

    "Ahmad Bashir was a renowned journalist and a literary icon of Urdu. He wrote essays / articles and columns equally in English and Urdu. Among the various of his journalistic and literary facets, sketch-writing, novel-writing and editorial-writing are worth-mentioning. He got education in film-making from America, and then started film-making and direction in Pakistan.

  13. Electronic Media Essay in Urdu By Yasir Pirzada

    5 Questions About sexual harassment essay in Urdu ... Zarurat E Danishwar By Yasir Pirzada | ضرورت ہے دا... Electronic Media Essay in Urdu By Yasir Pirzada | ... Javed Chaudhry Columns 2018 | 10 Spiritual Tips | ... Disadvantages of Taking Loans in Urdu | قرض لینا ب... Ilm Dolat Se Behtar Hai Essay in Urdu | اردو کہانی...

  14. Essay in Urdu || سوشل میڈیا کا استعمال || Social Media

    More English Essays https://www.youtube.com/watch?v=vzsskXYvj3U&list=PLYvqNmuZbnKI6AY5PEurHwW8tHdNUj-ubMore Urdu Essaysاگر میں وزیر تعلیم ہوتی ...

  15. an essay on media in urdu

    Role Of Media Essay In Urdu. Back to: Urdu Essays List 3. آج کے دور میں سوشل میڈیا کے بغیر زندگی گزارنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ ہر

  16. media k asraat nojawan Nasal pr essay in Urdu/ Media Azad ...

    study channel..plz share ,subscriben comment to more inforamtion video#nojawan nasal aur media k asraat essay #media k #asraaturdu Essay/Pakistan k mojooda m...

  17. Essay on social media in Urdu

    Essay on social media in Urdu: What is Social Media | سوشل میڈیا کیا ہے؟ سوشل میڈیا مواصلات کی ایک انٹرنیٹ پر عام مثال ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم صارفین کو بات چیت کرنے، معلومات کا اشتراک کرنے اور ویب مواد بنانے کی ...

  18. Role of Media in Society

    Explore the important role of media in our society. Learn how the media influences our lives and shapes our opinions. Discover the power of media in spreading information and promoting social change.

  19. Role Of Media In Society Essay In Urdu

    The document provides instructions for requesting essay writing help from the website HelpWriting.net. It outlines a 5-step process: 1) Create an account, 2) Complete an order form with instructions and deadline, 3) Review writer bids and choose one, 4) Review the completed paper and authorize payment, 5) Request revisions if needed and receive a refund for plagiarized work.

  20. Urdu Articles, Essays and Columns on various topics

    Essays & Articles. Comments, Views : 2,800. Zimmedariyan is an Article written by Ameerah-Mughalzaad about the social responsibility of confronting injustice and inequality in our society. Read Post. Tags: Ameerah Mughalzaad, Essays & Articles, Human rights, Newspaper, Social Crime, Social Issues, Social Media, Urdu Articles.

  21. اردو میں ٹیکنالوجی مضمون

    Technology Essay. کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ٹیکنالوجی کے بغیر آپ کی زندگی کیسی ہوگی؟ نہیں، پھر آپ کو اس کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ موبائل فون سے سیٹلائٹ تک، پرسنل کمپیوٹر سے لے کر سپر کمپیوٹر تک، دوستوں ...

  22. Role Of Media Essay In Urdu

    Sep 17, 2022 - Role Of Media Essay In Urdu-In this article we are going to read essay on media role in society , Role Of Media Essay In Urdu | Urdu Notes, role of media in our society essay in urdu,

  23. Urdu Essay on Science and Technology in Written Form

    Urdu Essay on Science and Technology in Written Form. Urdu Essay on " Science and Technology " in Written Form. Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Urdu Essay on " Science and Technology" in Written Form. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end.

  24. Role of Social Media Essay in Urdu

    Feb 10, 2024 - اس بلاگ پوسٹ میں ہم عصر حاضر میں سوشل میڈیا کا کردار جاننے کی کوشش کریں گے۔ تعلیم ، کاروبار، سماجی روابط اور تعلقات میں سوشل میڈیا کا کردار۔